معلمین کے بعد معلمات کی گرفتاریاں

آزادی کے بیس کیمپ کی بدترین حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت
سرکار کی طرف سے منظور شدہ حقوق لینے کے لیے آواز بلند کرنے پر حکومت کا بدترین رویہ قابل مذمت ہے۔
اپنی باری آئے تو آئین بدل کر بھی ممبران اسمبلی کو راضی کر لو وزراء کی فوج بھرتی کر لو۔
مگر حقدار جو حق مانگے تو ظلم و تشدد۔
یہ کیسے لوگ ہیں مسند اقتدار پر جنھیں اپنے سوا کچھ نظر ہی نہیں آتا۔
گوکہ سرکاری مدرسین کا اکثریتی رویہ غیر مناسب ہے مگر جو اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری سے نبھا رہے ہیں ان کی حق تلفی بھی حکومت کے لیے مناسب نہیں۔ بالخصوص
اُس غیرمناسب رویے کا حل گرفتاریاں بالکل بھی نہیں تھا بلکہ قانون کی بالادستی قائم کرتے ہوئے سیاست کرنے والے،چاپلوسی کر کے سروس کو دوام بخشنے والے خود تو سرکار کی ملازمت مگر اپنے بچوں کو پرائیویٹ پڑھانے والے اپنی ڈیوٹیز کو پوری تندہی سے انجام نہ دینے والوں کے لیے قانون کی گرفت سے بھی انھیں راہ راست پر لایا جاسکتا تھا مگر حکومت نے طاقت کے زور پر آواز دبانی چاہی جوکہ سراسر غلط اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھانے والے اساتذہ کو سلام

اپنا تبصرہ بھیجیں